نوجوت سنگھ سدھو کو ہنگامہ آرائی اور قتل کیس سے بری کر دیا گیا
سابق بارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی سپریم کورٹ نے سال 1988 کے پٹیالہ ہنگامہ آرائی کیس میں بری کر دیا۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹر نطجوت سنگھ سدھو ایک 65 سالہ آدمی کو ارادتاً ٹھیس پہنچانے پر شرمندہ ہیں۔ سال 1988 میں روڈ پر ہونے والے ایک ہنگامے میں نوجوت سنگھ سدھو کے ہاتھوں زخمی ہونے والا 65 سالہ آدمی ہسپتال میں جان بحق ہوگیا تھا۔
سپریم کورٹ کی طرف سے نوجوت سنگھ سدھو پر جیل کے بجائے 1000 صرف روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ سدھو پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا لیکن ارادتاً ٹھیس پہنچانے کے مقدمے میں بری کردیا گیا۔
سال 1999 میں ایک ٹرائل کورٹ نے نوجوت سنگھ سدھو کو مطلوبہ شواہد حاصل نہ ہونے کی بنا پر اس قتل کیس میں بری کردیا۔ ہائی کورٹ نے فیصلہ منسوخ کر کے انہیں تین سال قید کی سزا سنائی۔
رواں سال اپریل میں کانگریس حکومت کی طرف سے کی جانے والی اپیل میں سدھو کی سزا طویل کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔ بعد ازاں ہریانہ اور پنجاب کورٹ سے مزید تین سال قید کی سزا پنے کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے انہیںہنگامہ آرائی اور قتل کیس سے بری قرار دے دیا۔