Daily Bollywood News
Your Daily Dose of Bollywood

دیپکا پاڈوکون نے کہا، ماں اگر ساتھ نہ دیتیں، نہ جانے آج میں کس حالت میں ہوتی

 دیپیکا نے آخر میں کہا کہ وہ اس مشن پر ہیں کہ دماغی بیماری mental illness کی وجہ سے کسی کی جان نہیں جائے۔ دیپیکا ایک این جی او چلاتی ہیں جو ان لوگوں کی مدد کرتا ہے، جو ڈپریشن، تناؤ وغیرہ سے جوجھ رہے ہیں۔ اس این جی او کا نام ‘Live Love Laugh’ ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ڈپریشن سب سے بڑی وجہ ہے کہ میں نے یہ فاؤنڈیشن بنائی، اور اس کے ذریعے میں لوگوں کو بیدار کر رہی ہوں۔’

دیپیکا پاڈوکون لوگوں کو ذہنی صحت کے بارے میں آگاہ کرتی رہی ہیں۔ وہ خود بھی کبھی ڈپریشن کا شکار تھیں۔ وہ اس وقت تمل ناڈو کے ترووالور میں ہیں، جہاں وہ اپنی ذہنی صحت کی فاؤنڈیشن ‘لائیو لو لاف’ کے ایک پروگرام کو بڑھا رہی ہیں۔اپنے اس سفر کے دوران، اداکارہ نے ذہنی بیماری سے نمٹنے میں دیکھ بھال کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے دیپیکا پاڈوکون کا کہنا تھا کہ اگر ان کی والدہ نے ان میں ذہنی بیماری کی علامات کی نشاندہی نہ کی ہوتی تو وہ نہیں جانتی کہ آج وہ کس حال میں ہوتی۔

دیپیکا پڈوکون کا نام بالی ووڈ کی سب سے کامیاب اداکاراوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دیپیکا نے اپنے فلمی کرئیر میں اوم شانتی اوم، چنئی ایکسپریس، ریس 2، اور پیکو جیسی کئی شاندار فلموں میں کام کیا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دیپیکا کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آچکا ہے جب وہ بری طرح سے ڈپریشن میں چلی گئی تھیں اور خود کو ختم کردینا چاہتی تھیں۔ آئیے جانتے ہیں کیا ہے پورا معاملہ۔

دیپیکا پاڈوکون (Deepika Padukone) مینٹل ہیلتھ mental health کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں۔ دیپیکا بھی ایک موقع پر ڈپریشن سے گزری تھیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنے درد بھرے دنوں کو یاد کیا اور بتایا کہ اس دور میں وہ کس طرح خودکشی کے بارے میں خیال آتے تھے۔ اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح وہ ڈپریشن کی جنگ سے باہر آئیں اور دوبارہ زندگی جینا سیکھیں۔

ملک میں ذہنی صحت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک این جی او کی بنیاد رکھنے والی دیپیکا پاڈوکون نے اپنی والدہ کی مدد سے ڈپریشن depression کی جنگ جیت لی۔ دیپیکا نے بتایا کہ جب وہ اس سب سے گزر رہی تھیں تو ان کی ماں نے ان کے درد کو سمجھا اور اس سے باہر آنے میں ان کی مدد کی۔

ڈپریشن کے دور سے گزرنے والی دیپیکا نے حال ہی میں اپنے ان دنوں کو یاد کیا جب وہ اس تکلیف سے گزر رہی تھیں۔ ممبئی میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے کہا، ‘میں بغیر کسی وجہ کے ٹوٹ جاتی تھی۔ وہ میری زندگی کے وہ دن تھے جب میں جاگنا نہیں چاہتی تھی، بس سوتی رہتی تھی کیونکہ نیند ہی مجھے پرسکون رکھتی تھی۔دپیکا پاڈوکون کا اس گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ مجھے کئی بار خودکشی کرنے کے خیالات آتے تھے اور جب میرے والدین مجھ سے ملنے آتے تھے تو میں ان کے سامنے نارمل رویہ اختیار کرنے کی کوشش کرتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میرے والدین بنگلور میں رہتے ہیں اور ہر بار، آج سے پہلے بھی اور آج بھی.. میں دکھاوا کرتی ہوں کہ سب کچھ پرفیکٹ ہے۔ میں تب بھی ویسا ہی کر رہی تھی لیکن ایک دن جب وہ واپس بنگلور جا رہے تھے تو میں رو پڑی۔ اس کے بعد میری والدہ نے مجھ سے ایک سادہ سا سوال کیا کہ کیا یہ بوائے فرینڈ کی وجہ سے ہے؟ کیا کام کی وجہ سے؟ کچھ ہوا ہے کیا؟

دیپیکا کا کہنا تھا کہ میرے پاس اپنی ماں کے ان سوالوں کا کوئی جواب نہیں تھا، کیونکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا۔ سب کچھ خالی سا لگ رہا تھا اور وہ سمجھ گئی کہ میں ڈپریشن میں ہوں۔ آج میں اس صورتحال سے نکل آئی ہوں، یہ صرف اپنی والدہ اور خاندان کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میرے لئے انہیں بھگوان نے بھیجا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.