اداکارہ ریچا چڈا کو ہندو ازم کے خلاف آواز اٹھانا مہنگا پڑگیا
بولی وڈ کی بے باک اداکارہ ریچا چڈا کو ہندو ازم کے خلاف آواز اٹھانا مہنگا پڑگیا۔ ہندو انتہاپسندوں نے انہیں سرعام ‘گینگ ریپ’ اور قتل کی دھمکیاں دے دیں۔ اداکارہ کو ایک ہندو انتہاپسند نے ٹویٹر پر دھمکی دی جس کے بعد باقی اداکار ان کی حمایت میں میدان میں کود پڑے۔
اداکارہ کو ایڈووکیٹ گرگ نامی ٹویٹر ہینڈل سے سرعام ‘گینگ ریپ’ اور قتل کی دھمکیاں دی گئیں، ساتھ ہی مسلمانوں کے خلاف بھی نفرت آمیز زبان استعمال کی گئی۔ ہندو انتہاپسند نے دھمکی دیتے ہوئے لکھا کہ ریچا چڈا اور ان افراد جیسے 100 مسلمان روزانہ اکھاڑے جاتے ہیں۔
ہندو انتہاپسند کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ بھارتی ایجنسیز کے ذریعے روزانہ ایک ہزار مسلمانوں کو مروایا بھی جاتا ہے۔ ہندو انتہاپسندوں نے ریچا چڈا کو مشورہ دیا کہ وہ بھارت میں محفوظ نہیں، انہیں سعودی عرب کے شہر ریاض منتقل کردیا جائے کیونکہ وہ جہاز کی ٹکٹ کا خرچہ برداشت کرسکتی ہیں۔
ان دھمکیوں کے بعد اداکارہ نے ٹویٹر انتظامیہ سے رابطہ کیا تاہم ٹویٹر کی جانب سے ان دھمکیوں کو غیر اہم قرار دے دیا گیا۔ یہ دھمکیاں ریچا کو 5 مئی کو کی جانے والی ایک ٹویٹ پر ملیں جو انہوں نے ہندی زبان میں کی تھی۔ اس ٹویٹ میں انہوں نے ہندوتوا اور ہندو ازم کو عام لوگوں اور خود بھارت کے لئے خطرہ قرار دیا تھا۔
اس ٹویٹ کے جواب میں جب انہیں ہندو ازم کو فروغ دینے والے ایک کارکن کی جانب سے دھمکیاں ملیں تو ساتھی اداکار فرحان اختر، عالیہ بھٹ، پوجا بھٹ اور پلکت شرما نے ان کی حمایت میں ٹویٹس کیں اور انہیں ملنے والی دھمکیوں کی مذمت کی۔ بعد ازاں ریچا چڈا کو دھمکیاں دینے والے شخص کا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل کردیا گیا۔