Daily Bollywood News
Your Daily Dose of Bollywood

سلمان خان کے قتل کا منصوبہ ساز شوٹر گرفتار؟

بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والے سمپت نہرا کو ہریانہ پولیس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فلم انڈسٹری کے سلوبھائی کو موت کی نیند سلانے کاکام بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی نے سمپت نہرا کے سپرد کیا تھا ۔

ڈی آئی جی ہریانہ پولیس کے حوالے سے بھارتی میڈیانے انکشاف کیا ہے کہ سلمان خان قاتل شارپ شوٹر کے ریڈار پر تھے ، جو گزشتہ کئی ماہ سے اداکار کی حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے تھا ۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ کی اسپیشل ٹاسک فورس نے سلمان خان پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے کرائے کے قاتل سمپت نہرا کو حیدرآباد سے گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سمپت نہرا کا تعلق لارنس بشنوئی کے گینگ سے ہے،جس نے سلمان خان کو اس سے قبل بھی قتل کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بشنوئی قبیلے کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے وہ نایاب کالے ہرن کی پوجا کرتے ہیں،اداکار آج تک کالے ہرن کے شکار میں عدالتی کارروائی بھگت رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر سمپت نہرا اداکار کو لارینس بشنوئی کے کہنے پر قتل کرنا چاہتے تھے، حیدرآباد سے گرفتار کئے گئے ملزم نے انکشاف کیا کہ اس نے 2 ماہ تک سلمان خان کے گھر کی ریکی کرنے سمیت ان کے آنے جانے اور گھر کی سیکیورٹی سے متعلق بھی معلومات حاصل کرلی تھی۔


پولیس کے مطابق گرفتار ملزم نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اس نے سلمان خان کو عین اس وقت قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا، جب اداکار جیل سے رہائی کے بعد ممبئی میں اپنے گھر کی بالکونی سے مداحوں کو ہاتھ ہلا کر جواب دے رہے تھے، تاہم ملزم اپنے منصوبے میں ناکام رہے۔

واضح رہے کہ سلمان خان کو رواں برس اپریل میں بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور کی مقامی ٹرائل عدالت نے 1998 میں نایاب ہرن کے شکار کے کیس میں 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

عدالتی فیصلے کے بعد سلمان خان کو جودھپور سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں انہوں نے 2 دن گزارے تھے، بعد ازاں اداکار کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جودھپور نے ضمانت پر آزاد کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سمپت نہرا پر سلمان خان کے قتل کی منصوبہ بندی سے قبل بھی کم سے کم ایک درجن دیگر مقدمات درج ہیں۔

 

Source source
Leave A Reply

Your email address will not be published.