’اومرٹا‘ بولی وڈ کی ایک اور متنازع فلم؟
بولی وڈ فلم ساز ہنسل مہتا جو پہلے ہی گزشتہ برس ریلیز ہونے والی فلم ’سمرن‘ بنانے کے لیے قرض کے طور پر لیے گئے پیسے واپس نہ کرنے کے مقدمے سے پریشان ہیں۔
ان کے لیے ایک اور پریشانی ان کی آنے والی متنازع فلم ’اومرٹا‘ ہے، جو ریلیز سے پہلے ہی تنازعات کا شکار ہوگئی۔
ہنستل مہتا کے خلاف جہاں کلکتا کے بزنس مین نے فلم ’سمرن‘ کے لیے حاصل کیے گئے 7 کروڑ روپے واپس نہ کرنے کا مقدمہ سپریم کورٹ میں دائر کر رکھا ہے، وہیں اب ان کی آنے والی متنازع فلم ’اومرٹا‘ پر بھی بھارت کے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) نے قینچی چلانے کا مطالبہ کردیا۔
خیال رہے کہ ہنستل مہتا کی اس متنازع فلم کو پاکستان مخالف سمجھا جا رہا ہے، جس میں نہ صرف ایک بار پھر پاکستانی نژاد افراد کو دہشت گردی میں ملوث دکھانے کی کوشش کی گئی ہے، بلکہ اس میں مسلمانوں کو بھی شدت پسند کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
فلم کی کہانی اگرچہ 2002 میں پاکستان کے شہر کراچی میں اغوا کے بعد قتل کیے گئے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے بیہمانہ قتل کے گرد گھومتی ہے، تاہم اس میں دہشت گردی کے دیگر واقعات کو بھی دکھایا گیا ہے۔
’اومرٹا‘ میں امریکی صحافی ڈینیئل پرل کا کردار امریکی اداکار ٹموتھی ریان ہکرنیل جب کہ انہیں قتل کرنے والے برطانوی شدت پسند عمر سعید شیخ کا کردار بھارتی اداکار راج کمار راؤ نے ادا کیا ہے۔
فلم کے جاری کیے گئے دونوں ٹریلرز کو دیکھ کر اندازا ہوتا ہے کہ اس میں کئی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے پاکستانی سرزمین کو شدت پسندی کے لیے استعمال ہونے کے طور پر دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
ساتھ ہی فلم میں ایک بار پھر مسلمانوں کو شدت پسند کے طور پر دکھانے کی کوشش بھی کی گئی ہے۔
اگرچہ اس فلم کو ابتدائی طور پر رواں ماہ 23 اپریل کو ریلیز کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم تنازعات کے باعث اب اسے آئندہ ماہ 4 مئی کو ریلیز کیا جائے گا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فلم سینسر بورڈ نے فلم کی ٹیم کو حکم دیا ہے کہ وہ فلم سے متنازع مناظر خارج کردیں، دوسری صورت میں اسے نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق فلم میں متعدد ایسے مناظر شامل کیے گئے ہیں، جو نامناسب اور ماورہ آئین ہیں، جس وجہ سے سی بی ایف سی نے فلم کو نمائش کا سرٹفیکیٹ جاری کرنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلم کی ٹیم متنازع مناظر خارج کرنے کے لیے رضامند ہوگئی ہے، تاہم ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ فلم سے کتنے سین خارج کیے جائیں گے۔
پاکستان مخالف متنازع فلم کو آئندہ ماہ 4 مئی کو ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ ’اومرٹا‘ اطالوی زبان کا لفظ ہے، جسے خاموش رہنے کا کوڈ کہا جاتا ہے، اس لیے فلم کا نام بھی ’اومرٹا: دی کوڈ آف سائلنس‘ رکھا گیا ہے۔
متنازع فلم کا پہلا ٹریلر گزشتہ ماہ 14 مارچ جب کہ دوسرا ٹریلر رواں ماہ 23 اپریل کو جاری کیا گیا۔