ٹوئنکل کھنہ کاحجاب تنازعہ پر عجیب وغریب بیان۔ حجاب سے متعلق بات پر مجھے بہت ہنسی آئی
ٹوئنکل کھنہ (Twinkle Khanna) نے بھی حجاب تنازعہ (Hijab Row) پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ برقع، حجاب اور یہاں تک کہ گھونگٹ نے بھی کسی نہ کسی طرح مذہبی اور ثقافتی تعمیر میں اپنا تعاون دیا ہے، حالانکہ میں کسی بھی طرح کے پردے کی حمایتی نہیں ہوں، لیکن یہ فیصلہ صرف خواتین کو لینا چاہئے، وہ بھی بغیر کسی دباو یا دھمکی کے۔ کچھ مذہبی لیڈران اس بارے میں بات کر رہے تھے کہ کیسے ایک حجاب مردوں کو رجھانے سے روکتا ہے، یہ سن کر مجھے بہت ہنسی آئی‘۔
کرناٹک میں حجاب کو لے کر تنازعہ (Hijab Row) تھم نہیں رہا ہے۔ اب اس پر ٹوئنکل کھنہ (Twinkle Khanna) نے بھی اپنی رائے ظاہر کی ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ٹوئنکل کھنہ بہت سے معاملات پر طنزیہ انداز میں کئی موضوع پر اپنی بیباک رائے دے چکی ہیں اور اب حجاب تنازعہ پر عجیب وغریب انداز میں انہوں نے اپنی رائے دی ہے۔ ٹوئنکل کھنہ نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ خواتین کو کیا پہننا چاہئے، اس کا انتخاب کرنے کا حق صرف خواتین کے پاس ہی ہونا چاہئے۔
اس تنازعہ پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے ٹوئنکل کھنہ نے کہا ہے کہ برقع، حجاب اور یہاں تک کہ گھونگٹ نے بھی کسی نہ کسی طرح مذہبی اور ثقافتی تعرمیر میں اپنا تعاون دیا ہے، حالانکہ میں کسی بھی طرح کے پردے کی حمایتی نہیں ہوں، لیکن یہ فیصلہ صرف خواتین کو لینا چاہئے، وہ بھی بغیر کسی دباو یا دھمکی کے۔ کچھ مذہبی لیڈران اس بارے میں بات کر رہے تھے کہ کیسے ایک حجاب مردوں کو رجھانے سے روکتا ہے، یہ سن کر مجھے بہت ہنسی آئی‘۔
آپ کو بتادیں کہ حجاب تنازعہ کی شروعات اس سال کرناٹک سے ہوئی تھی، جب اڈپی میں مسلم لڑکیاں کورٹ پہنچ گئی تھیں کہ انہیں حجاب کے سبب کالج میں انٹری نہیں دی گئی۔ ساتھ ہی انہوں نے امن، خوشحالی اور عوامی نظام کا ماحول خراب کرنے والی کسی بھی کپڑے پر پابندی لگانے کے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد کالج میں کافی ہنگامہ بھی ہوا تھا۔